Thursday, 24 December 2015

دُشمنی کے کچھ آداب ہیں دوستو..........................ASHRAF ASMI POETRY


دُشمنی کے کچھ آداب ہیں دوستو

ٹوٹے دل کے بھی کچھ خواب ہیں دوستو
آنسو بہانا ہر کسی کے بس میں نہیں ہوتا
خُشک آنکھوں میں بھی سیلاب ہیں دوستو
ایسے بھی ہیں جنہیں جینے کی ہوس ہے اب تلک
اور کچھ تو مرنے کے لیے بے تاب ہیں دوستو
جن کی صورت کے چرچے زبانِ زدوعام ہیں
اُن کے چہرئے پہ کئی حجاب ہیں دوستو
عاصمی تیری قسمت پہ رشک کرتی ہے خوشبو بھی
محبتیں جو میسر ہیں بے حساب دوستو
اشرف عاصمی

No comments:

Post a Comment