Sunday, 14 September 2014

POETRY BY ASHRAF ASMI میں تو تمھاری محبت میں رانجھا بن گیاتو ہیر کیوں نہ بن سکی





































میں تو تمھاری محبت میں رانجھا بن گیاتو ہیر کیوں نہ بن سکی

میں تو تمھاری محبت میں رانجھا بن گی                            ا
تو ہیر کیوں نہ بن سکی        
   کیسے گزرئے ہیں
دن تیرئے بناء
اِن لمحات کے بدلے کوئی خوشی راس نہیں آئی
نہ ہی کسی اور جذبے نے تیری محبت کی جگہ لی
تو نے یہ کیسے تصور کرلیا
کہ وقت اور فاصلے
محبت کو کم کر دیتے ہیں
یہ کوئی سوداگری تو ہے نہیں
یہ تو سچے جذبے ہیں
  ازقلم: میاں محمد اشرف عاصمی















Saturday, 6 September 2014

جانے کہاں سے سیکھے ہیں تم نے محبت کے انداز جاناں مجھ پتھر کو نرم خُوبنا گئی ہو جاناں اشرف عاصمی




جانے کہاں سے سیکھے ہیں تم نے محبت کے انداز جاناں
مجھ پتھر کو نرم خُوبنا گئی ہو جاناں
میری روح میں سما گئی ہو جاناں
زیست کی ہر ساعت پہ چھا گئی ہو جاناں
میرئے دل سے دل ملا گئی ہو جاناں
سوئی قسمت جگا گئی ہو جاناں
مجھے دئے گئی ہو اپنی ہر خوشی جاناں
میری آنکھوں سے نیند چُرا گئی ہو جاناں
جانے کہاں سے سیکھے ہیں تم نے محبت کے انداز جاناں
مجھ پتھر کو نرم خُوبنا گئی ہو جاناں
اشرف عاصمی