۔ صاحبزادہ میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ نے اپنا بچپن اپنے ماموں جان حضرت حکیم عنائت قادری نوشاہیؒ کے زیر سایہ گزارہ۔گورنمنٹ جامعہ ہائی سکول سرگودہا سے میٹرک اور گورنمنٹ کالج آف کامرس سرگودہا سے بی کام کیا۔ معاشیات ، بزنس ایڈمنسٹریشن، ایجوکیشن میں ماسٹرزکیے۔ پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیااور ایل ایل ایم کریمنالوجی کی ڈگری کے بھی حامل ہیں۔ اسلاملک لاء میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ بھی کیا ہے۔ ۔ ۔
Sunday, 31 August 2014
صدیوں سے پھیلی منافقت کا اِک میرئے سچ سے مداوا نہیں ہوتا
صدیوں سے پھیلی منافقت کا
وہاں سایہ نہیں ہوتا
مجھے کوئی شکوہ ہے نہ کوئی شکایت ہے
میرئے ہوتے ہوئے کوئی پتہ ہرا نہیں ہوتا
میرا نصیب کہ
پھولوں سے میرئے ہاتھ آبلہ ہیں
جو کشتی ایک بار ڈوب جائے
اُسے کنارہ نہیں ملتا
صدیوں سے پھیلی منافقت کا
اِک میرئے سچ سے مداوا نہیں ہوتا
ازقلم : اشرف عاصمی
اِک میرئے سچ سے مداوا نہیں ہوتا
میں جہاں ہوتا ہوںوہاں سایہ نہیں ہوتا
مجھے کوئی شکوہ ہے نہ کوئی شکایت ہے
میرئے ہوتے ہوئے کوئی پتہ ہرا نہیں ہوتا
میرا نصیب کہ
پھولوں سے میرئے ہاتھ آبلہ ہیں
جو کشتی ایک بار ڈوب جائے
اُسے کنارہ نہیں ملتا
صدیوں سے پھیلی منافقت کا
اِک میرئے سچ سے مداوا نہیں ہوتا
ازقلم : اشرف عاصمی
Wednesday, 27 August 2014
Tuesday, 5 August 2014
Friday, 1 August 2014
Subscribe to:
Posts (Atom)